ہم کو ان سے وفا کی ہے امید جو نہیں جانتے وفا کیا ہـے۔۔۔ «جان تم پر نثار کرتا ہوں میں نہیں جانتا دعا کیا ہے...» دل ناداں! تجھے ہوا کیا ہے؟ آخر اس درد کی دوا کیا ہے؟ ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزار یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے؟ میں بھی مُن٘ہ میں زبان رکھتا ہوں کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہـے میں نے مانا کہ کچھ نہیں غالبؔ مفت ہاتھ آئے تو بُرا کیا ہے؟!